اگرچہ روزے کی حالت میں خصوصاً افطار سے کچھ دیر قبل چہل قدمی تو کیا اٹھنے تک کو دل نہیں کرتا تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس وقت پیدل چلا جائے تو اس کے صحت پر کافی خوشگوار اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
سیدتی میگزین کی ایک رپورٹ میں اس حوالے سے کافی مفید باتیں بتائی گئی ہیں۔
رپورٹ میں ماہر غذائیات عبیر ابو رجیلی، جو کہ ڈائٹ آف ٹاؤن کلینک سے وابستہ ہیں، نے کچھ روزے کی حالت میں واک کے فوائد گنوائے ہیں۔
زہریلے مواد سے جسم کو چھٹکارا
افطاری سے تھوڑی دیر قبل پیدل چلنے سے پہلا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ جسم میں جمع شدہ چربی سے نجات میں مدد ملتی ہے۔ اس سے پٹھوں کی بھی ورز ہوتی ہے کہ میٹابولزم کی کارکردگی بھی بڑھتی ہے۔
مدافعتی نظام میں بہتری
اس کا دوسرا فائدہ یہ ہے کہ پیدل چلنے سے مدافعتی نظام کی کارکردگی بھی بڑھتی ہے اور جسم کی متعدد بیماریوں سے لڑنے کی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔
عبیر ابو رجیلی کے مطابق اس سے انفیکشن اور وائرس سے بچاؤ میں بھی مدد ملتی ہے، انہوں نے روزہ داروں کو مشورہ دیا کہ وہ کوشش کریں کہ افطاری سے تھوڑی دیر قبل چہل قدمی کریں۔
کاہلی اور سستی سے لڑنے میں معاون
افطاری سے قبل واک کا ایک فائدہ یہ بھی ہے کہ اس سے آپ جسم میں جو سستی محسوس کر رہے ہوتے ہیں اس کو دور کرنے میں مدد ملتی ہے۔ اس سے جسم میں مضبوطی اور تھکاوٹ سے لڑنے کی قوت پیدا ہوتی ہے۔
خون میں انسولین کی سطح کو کنٹرول کرتا ہے
ماہرین کا ماننا ہے کہ خالی پیٹ ورزش کرنے سے پٹھوں کو گلوکوز جذب کرنے میں مدد ملتی ہے اور یہ خون میں انسولین کی سطح کو کنٹرول کرنے میں معاون بنتا ہے۔
چونکہ روزے کی حالت میں پیٹ خالی ہوتا ہے اس لیے چہل قدمی کر کے صحت کے لیے فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔